حوزہ نیوز ایجنسی کی فلسطین الان کی رپورٹ کے مطابق، غزہ کی پٹی کے مختلف حصوں پر صہیونی حکومت کی طرف سے لگاتار تجاوزات کے بعد غزہ کی وزارت اوقاف نے غزہ کی پٹی میں مساجدوں کو تباہ اور نقصان پہنچانے کا اعلان کیا۔
رپورٹ کے مطابق،صیہونیوں کے حملوں میں تین مساجد مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں جبکہ غزہ کے خلاف جاری جارحیت میں مزید 40 مساجد کو نقصان پہنچا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بعض مسجدوں کے اطراف اسرائیلی راکٹ لگنے کی وجہ سے 42 مساجد کو بند کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب اقوام متحدہ کی امدادی اور ورکس ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین یو این آر ڈبلیو اے) نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ صہیونی حکومت غزہ کی پٹی کو انسانی ہمدردی کی امداد بھیجنے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے،اقوام متحدہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تل ابیب کے جاری حملوں کے نتیجہ میں غزہ کی پٹی میں 72000 افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیل کی فوج نے مسلسل دسویں روز بھی غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی وحشیانہ جارحیت جاری رکھی ہے جس میں پٹی میں متعدد شہروں کے بنیادی ڈھانچہ کو نشانہ بنایا گیا ہے، غزہ کی وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق اب تک 219 افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں 63 بچے اور 36 خواتین شامل ہیں تاہم انسانی حقوق کے ٹھیکداروں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی بلکہ وہ الٹا ظالم کو مظلوم بنانے کی کوشش کررہے ہیں اور کہہ رہے کہ صیہونی شہریوں پر ظلم ہو رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ